نیشنل آئی ٹی سکل سیٹس ایکسپینشن پروگرام - حقیقت یا فراڈ؟
تحقیقی بلاگ
آج کے دور میں ڈیجیٹل مہارت حاصل کرنا نوجوانوں کے لئے انتہائی اہم ہے۔ اگر کوئی ادارہ آپ کو ای کامرس، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، سائبر سیکیورٹی، یا گرافک ڈیزائننگ کے کورسز صرف 450 روپے ماہانہ میں آفر کرے تو آپ کیا کریں گے؟ یقیناً، آپ فوراً داخلہ لینے کی خواہش کریں گے۔
نیشنل آئی ٹی سکل سیٹس ایکسپینشن پروگرام - nitsep.pk
حال ہی میں مجھے واٹس ایپ پر ایک پیغام موصول ہوا جس میں مختلف ڈیجیٹل اور آئی ٹی کورسز کا لنک تھا جو "نیشنل آئی ٹی سکل سیٹس ایکسپینشن پروگرام (نیشنل آئی ٹی سکل سیٹس ایکسپینشن پروگرام – nitsep.pk)" نامی ایک ادارے کی جانب سے پیش کیے گئے تھے۔ میں نے فوراً لنک کھولا اور آن لائن داخلہ فارم بھرنے لگا۔ ویب سائٹ کافی متاثر کن اور آفیشل نظر آئی۔ اس پر وزارت آئی ٹی اور ٹیلی کمیونیکیشن کا لوگو بھی موجود تھا اور ایسا لگا جیسے یہ ایک سرکاری منصوبہ ہے جس کا مقصد ملک بھر سے 25,000 طلباء کو تربیت دینا ہے۔
داخلہ کا عمل
داخلہ فارم میں بنیادی معلومات کے ساتھ قومی شناختی کارڈ کی فرنٹ اور بیک کی تصاویر اور آخری ڈگری کی اسکین کاپی اپلوڈ کرنے کا کہا گیا تھا۔ فارم بھرنے کے بعد مجھے ایک ای میل موصول ہوئی جس میں میری داخلہ کی تصدیق کی گئی اور بتایا گیا کہ کورس کی فیس 450 روپے ماہانہ ہے، جو سالانہ ایک بار ادا کرنی ہوگی۔
ابتدائی طور پر، مجھے خوشی ہوئی کہ میں ان خوش قسمت 25,000 طلباء میں شامل ہوں جو اگلے سال بہترین آئی ٹی تربیت حاصل کریں گے۔ تاہم، میرے ذہن میں سوال آیا: اگر آج سرکاری چھٹی ہے، تو اس ادارے کی ٹیم نے ایک گھنٹے میں میری درخواست کا کیسے جائزہ لے لیا؟ اس سوچ کو نظرانداز کرتے ہوئے میں نے ای میل پڑھنا جاری رکھا، جس میں لکھا تھا، "مبارک ہو! آپ کا داخلہ ہوگیا ہے۔ یہ کورس حکومت پاکستان کی طرف سے سپورٹ کیا جارہا ہے، اور آپ کو صرف 450 روپے ماہانہ کی فیس ادا کرنی ہوگی، جو کہ تقریباً 5,400 روپے سالانہ بنتی ہے۔ تاہم تب ہی آپ کورس کے لئے اہل ہونگے جب آپ یہ سالانہ فیس ایڈوانس یکمشت ادا کرینگے یوں آپ نہ صرف کورس کے لیے اہل ہونگے بلکہ وزیراعظم کے لیپ ٹاپ اسکیم کے بھی مستحق ہوجائیں گے۔"
شبہات اور تحقیقات
اس مرحلے پر، میں نے پروگرام کی صداقت سے متعلق غور کرنا شروع کیا کہ اگر یہ ایک سرکاری پروگرام ہے، تو پھر طلباء سے ماہانہ قسطوں کی بجائے ایک سالانہ یک مشت فیس کیوں لی جارہی ہے؟ ای میل میں دوبارہ لاگ ان کرنے کا لنک اور فیس کی ادائیگی کی آخری تاریخ کے ساتھ حبیب بینک کا ایک اکاؤنٹ نمبر فراہم کیا گیا تھا۔ NITSEP نے واضح طور پر کہا کہ یہ ایک سرکاری پروگرام ہے، جو طلباء کو لیپ ٹاپ اور ملازمتوں کے مواقع فراہم کرے گا۔
یہ پرکشش آفرز پاکستان میں بے روزگار نوجوانوں کو لبھانے کے لئے کافی تھیں۔ تاہم، میں نے فوراً فیس ادا نہ کرنے اور مزید تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا۔ اگلے دن، میں نے ویب سائٹ پر دیے گئے لینڈ لائن نمبر پر کال کی تاکہ ماہانہ ادائیگی کے پلان کی درخواست کر سکوں، لیکن متعدد کوششوں کے باوجود کوئی جواب نہ ملا۔ اس سے اگلے دن، آخرکار ایک خاتون نے کال اٹھائی۔ ہماری گفتگو کچھ یوں رہی:
میں: "ہیلو، میں NITSEP پروگرام میں دلچسپی رکھتا ہوں، لیکن میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ کیا فیس ماہانہ بنیاد پر ادا کی جا سکتی ہے بجائے سالانہ یک مشت؟"
خاتون: "نہیں، فیس سالانہ یک مشت ہی ادا کرنی ہوگی۔"
میں: "کیا آپ بتا سکتی ہیں کہ یہ پروگرام واقعی وزارت آئی ٹی سے منسلک ہے؟"
خاتون: "نہیں، ہم پاکستان انجینئرنگ کونسل سے منسلک ہیں۔"
میں: "پاکستان انجینئرنگ کونسل کا ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور گرافک ڈیزائننگ کورسز سے کیا تعلق ہے؟"
خاتون: (جھجھکتے ہوئے) "ہم نے حال ہی میں اپنا الحاق تبدیل کیا ہے اور اب ہم پی ای سی سے منسلک ہیں ۔"
میں: "لیکن آپ کی ویب سائٹ پر وزارت آئی ٹی کا لوگو اب تک کیوں ہے؟"
خاتون: "ہم نے اب اسے ہٹا دیا ہے کیونکہ بہت سے لوگ کال کر کے انہیں پریشان کر رہے تھے۔ ہم اب پاکستان انجینئرنگ کونسل سے منسلک ہیں۔"
میں: "آپ کی تنظیم کے سربراہ کون ہیں؟"
خاتون: "یہ ایک ریٹائرڈ بریگیڈیئر ہیں " (صاف ظاہر تھا کہ وہ جھوٹ بول رہی تھی اور عسکری نام سے مرعوب کرنا چاہتی تھی۔)
وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن سے تردید
بعد ازاں، میں نے وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن سے رابطہ کیا تاکہ NITSEP کی صداقت کی تصدیق کر سکوں۔ میرے وٹس ایپ پیغام پر وزارت کے ترجمان نے ایک دن بعد تصدیق کی کہ ویب سائٹ کا وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اس وقت وزارت کی جانب سے ایسا کوئی پروگرام نہیں چل رہا ہے۔ جب پوچھا گیا کہ کیا اس ویب سائٹ کے خلاف کوئی کارروائی کی جا رہی ہے، تو ترجمان نے بتایا کہ مزید اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
مزید تحقیق
وزارت کی تصدیق تک، میں نے اپنی تحقیقات جاری رکھی اور معلوم ہوا کہ ہزاروں نوجوان پہلے ہی اس دھوکہ دہی کے پروگرام کا شکار ہو چکے ہیں۔ ایک خاتون متاثرہ نے یوٹیوب پر ویڈیو اپلوڈ کی جس میں کہا کہ اس نے داخلہ فارم پر جعلی دستاویزات اپلوڈ کیں، جو قبول کر لی گئیں اور اس کا داخلہ بھی ہو گیا۔ متعدد لوگوں نے اس کی ویڈیو پر تبصرے میں اپنی دھوکہ دہی کی کہانیاں شیئر کیں۔
TrustPilot پر 80 فیصد ریویوز منفی تھے۔ ایک صارف نے لکھا، "وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ ایک سرکاری پروگرام ہے، لیکن یہ نہیں ہے۔ ان کا مقصد صرف پیسے جمع کرنا اور اہم معلومات چوری کرنا ہے۔" ایک اور صارف نے ذکر کیا کہ اس نے فیس ادا کی، ادائیگی کا ثبوت بھی فراہم کیا، لیکن NITSEP نے اصرار کیا کہ فیس موصول نہیں ہوئی۔
نتیجہ
مکمل تحقیقات کے بعد، میں نے نتیجہ اخذ کیا کہ NITSEP مبینہ طور پر ایک مکمل دھوکہ دہی ہے، جو آئی ٹی کورسز کے نام پر ہزاروں بے روزگار نوجوانوں کا استحصال کر رہا ہے اور غلط طور پر سرکاری وابستگی کا دعویٰ کر رہا ہے۔
اہم نکات
یہ نکات اس پروگرام کی دھوکہ دہی کی نوعیت کو ثابت کرنے کے لئے کافی ہیں۔ شہریوں کو اس جال میں پھنسنے سے گریز کرنا چاہئے، اور حکومت پاکستان، خاص طور پر وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن، کو اس دھوکہ دہی کمپنی کے خلاف قانونی کارروائی کرنی چاہئے اور متاثرین کو ان کی رقم واپس دلوانی چاہئے۔
ٹیگز: #NITSEP #آئی ٹی مہارت #دھوکہ دہی #پاکستان آئی ٹی وزارت #ڈیجیٹل مارکیٹنگ #ای کامرس #سائبر سیکیورٹی #گرافک ڈیزائننگ #نوجوانوں کی تربیت #جعلی پروگرام