پاکستان میں مہنگی بجلی کے پیچھے اصل کہانی
ٹی ایم اعوان | 7 مارچ 2025
انٹرنیشنل انرجی ایجنسی (IEA) کی رپورٹ
انٹرنیشنل انرجی ایجنسی (IEA) کی حالیہ رپورٹ کے مطابق، پاکستان میں بجلی کی قیمتیں بھارت، چین اور امریکہ کے مقابلے میں دگنی ہو چکی ہیں بلکہ یورپ کے کئی ممالک سے بھی زیادہ مہنگی ہیں۔ مہنگائی اور معاشی بحران کے باعث پہلے ہی عوام پریشان ہیں، ایسے میں بجلی کی بڑھتی قیمتیں مزید بوجھ بن رہی ہیں۔
مہنگی بجلی کی بنیادی وجہ: کپیسٹی پیمنٹ
پاکستان میں مہنگی بجلی کی سب سے بڑی وجہ کپیسٹی پیمنٹ ہے۔ اس نظام کے تحت عوام کو اس بجلی کے بھی پیسے ادا کرنے پڑتے ہیں جو انہوں نے استعمال ہی نہیں کی۔ یہ شرط نجی بجلی گھروں (IPPs) کے ساتھ کیے گئے معاہدوں میں شامل ہے۔
مثلاً، اگر پاکستان کو صرف 23 ہزار میگاواٹ بجلی درکار ہو مگر کوئی نجی بجلی کمپنی کہے کہ وہ 40 ہزار میگاواٹ بجلی بنا سکتی ہے، تو حکومت کو **پورے 40 ہزار میگاواٹ** کی قیمت ادا کرنا پڑے گی، چاہے بجلی استعمال نہ بھی کی گئی ہو۔
عوام پر اضافی مالی بوجھ
یہ "کپیسٹی پیمنٹ" گزشتہ دو دہائیوں سے کھربوں روپے کے حساب سے ادا کی جا رہی ہے۔ یہ رقم بجلی کے بلوں میں شامل کر کے براہ راست عوام کی جیب سے نکالی جا رہی ہے۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ پاکستانی عوام بجلی کی وہ قیمت بھی ادا کر رہے ہیں جو انہوں نے استعمال ہی نہیں کی۔ یہی وجہ ہے کہ بجلی کے بل عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہو چکے ہیں۔
گردشی قرضہ: ایک اور معاشی بحران
یہ مسئلہ صرف مہنگی بجلی تک محدود نہیں۔ حکومت عوام سے بھاری بل وصول کرنے کے باوجود بجلی کمپنیوں کو مکمل ادائیگی نہیں کر پاتی، جس کی وجہ سے گردشی قرضہ مسلسل بڑھ رہا ہے اور اب یہ PKR 2500 ارب سے تجاوز کر چکا ہے۔
دوسری طرف، آئی ایم ایف مسلسل پاکستان پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ گردشی قرضہ کم کیا جائے۔ حالیہ مذاکرات میں حکومت نے 1250 ارب روپے کا کمرشل قرضہ 10.8 فیصد شرح سود پر لینے کا فیصلہ کیا ہے، جس کا بوجھ بالآخر عوام پر ہی آئے گا۔
مہنگی بجلی کا شیطانی چکر
یہ سارا نظام عوام کے ساتھ ایک مسلسل استحصال کا حصہ بن چکا ہے:
- پہلا ظلم: عوام سے مہنگے بجلی بل وصول کیے جا رہے ہیں۔
- دوسرا ظلم: ان بلوں کے باوجود بجلی کمپنیاں ادائیگی سے محروم ہیں، جس سے گردشی قرضہ بڑھ رہا ہے۔
- تیسرا ظلم: حکومت قرض لے کر یہ ادائیگیاں کر رہی ہے، اور اس کا سود بھی عوام کو بھرنا پڑ رہا ہے۔
عوام اور ملکی معیشت تو اس استحصال سے بدحال ہو رہی ہے، مگر دوسری طرف نجی بجلی گھروں اور ان سے وابستہ سیاستدانوں کے منافع میں کوئی کمی نہیں ہو رہی یہ واضح ہو چکا ہے کہ یہ نظام عوام کے لیے نہیں بلکہ مخصوص طاقتور طبقے کے فائدے کے لیے بنایا گیا ہے
یہ ہے پاکستان کے بجلی بحران کی اصل کہانی—ایک ایسا نظام جہاں عوام پر بوجھ ڈال کر چند افراد کو امیر بنایا جا رہا ہے۔
📢 اپنی رائے دیں!
آپ پاکستان کے بجلی بحران کے بارے میں کیا سوچتے ہیں؟ نیچے کمنٹ کریں اور اپنی رائے کا اظہار کریں!